وفا
Poet: Shabeeb Hashmi By: Shabeeb Hashmi, Al-Khobar K.S.Aمیری وفا کے دیپ وہ سر شام جلائے گا
 خود روشنی کے بھنور میں الجھتا ہی جائے گا
 
 سب لوگ یونہی رات بھر سوچتے رہے
 صبح کا سورج کونسا پیغام لائے گا
 
 ستاروں کی جستجو میں سفر پے نکل پڑا
 کس کو تھی خبر کہ وہ ناکام آئے گا
 
 ایسا صنم چاہیے جو بکھرے ناں ٹوٹ کے
 وہ اپنے دل کے خانے میں ایسا بت سجائے گا
 
 ہم کو بھی اپنے آپ سے شکایت سی ہو گئی
 حال دل اسے سنایا تو وہ روٹھ جائے گا
 
 وہ زمزمے میں مبتلا شام تلک رہا 
 گزرے گا جب گلی سے میرا گھر بھی آئے گا
More Love / Romantic Poetry








 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 