Add Poetry

وہ الہام جو ہتک کرے وہ کام میرے اصلاح میں نہیں

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

وہ الہام جو ہتک کرے وہ کام میرے اصلاح میں نہیں
استدعائیں تو اور بھی ہیں نافرمانی میرے مداح میں نہیں

تیرے مانوس مقدر کی کہیں کوئی وسعت خالی ہے
یہ بخوبی کیسے کہیں کہ خدائی اس خدا میں نہیں

بڑی فراخ ہیں رغبتیں تم انہیں پاکر تو دیکھو
جو خودرو ملن میں ہے وہ ترغیب الوداع میں نہیں

اس آوارگی نے کئی دن باغوں کی باغبانی کی پھر
ایسے پھول چن کر لائی جو پھول اُس ردا میں نہیں

مجھ میں تم بسے تمہارا دامن گیر اور کون ہوگا
تمہیں اجاڑ کر وصال پاؤں یہ صدائیں میری صدا میں نہیں

کہیں عروج کہیں زوال، وقت کی ترغیب ہم کیا کریں
جس کا جیون ان کی آخرت ہم تو ابھی ابتدا میں نہیں

 

Rate it:
Views: 232
06 Feb, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets