وہ اپنی آنکھوں میں دولت کا خواب رکھتے ہیں

Poet: M.Asghar By: M.Asghar, Birmingham

وہ اپنی آنکھوں میں دولت کا خواب رکھتے ہیں
ہم اپنی آنکھوں میں آنسوؤں کا سیلاب رکھتے ہیں

اپنے دل کی کتاب میں اور تو کچھ بھی نہیں
مگر تیری یادوں کا اک باب رکھتے ہیں

اس کی محبت میں کیا کھویا کیا پایا
ایسی باتوں کا کب حساب رکھتے ہیں

ہمارے دشمنوں کا تو کوئی معیار نہیں
مگر دوست سبھی لاجواب رکھتے ہیں

ہم تو آپ کے پرانے چاہنے والے ہیں
اصغر سے عداوت کیوں جناب رکھتے ہیں

Rate it:
Views: 363
26 Feb, 2011