وہ بے ارادہ سہی تتلیوں میں رہتا ہے
Poet: Noshi Gillani By: Shazia Hafeez, Attockوہ بے ارادہ سہی تتلیوں میں رہتا ہے
کہ میرا دل تو میری مٹھیوں میں رہتا ہے
میں اپنے ہاتھ سے دل کا گلا دبا دوں گی
میرے خلاف یہی سازشوں میں رہتا ہے
اڑان جس کی ہمیشہ سے جارحانہ رہی
وہ آج میری طرح بے پروں میں رہتا ہے
الاؤ بن کے دسمبر کی سرد راتوں میں
تیرا خیال میرے طاقوں میں رہتا ہے
بچا کے خود کو گزرنا محال لگتا ہے
تمام شہر میرے راستوں میں رہتا ہے
میری کتاب محبت میں اس کا ذکر نہیں
وہ خوش خیال غلط فہمیوں میں رہتا ہے
More Love / Romantic Poetry






