Add Poetry

وہ تری یاد تھی

Poet: Chaudhry Tahir Ubaid Taj By: Chaudhry Tahir Ubaid Taj, Islamabad

میرے اعصاب میں اک جو فریاد تھی، وہ تری یاد تھی
اور وہم و گماں میں جو آباد تھی ، وہ تری یاد تھی

مجھ پہ طاری رہا اس کا احساس بادِ صبا کی طرح
ایسا لگتا ہے جیسے چمن زاد تھی ، وہ تری یاد تھی

اب کے یوں بھی ہوا کہ سفر نے مجھے راستہ نہ دیا
فاصلوں سے، حدوں سے جو آزاد تھی ، وہ تری یاد تھی

میرے احباب نے بھی کبھی نہ کیا وہ مرا ذکر تھا
تیرے عشاق کے لب پہ فریاد تھی ، وہ تری یاد تھی

مرحلہ کوئی تو آئے تجدید کا پھر تیری دید کا
شام محبوس تھی، سوچ برباد تھی ، وہ تری یاد تھی

کچھ بھی کرنے کو گر ٹھان لیں تو ہمیں کچھ بھی پرواہ نہیں
میرے فکر و عمل کو جو صیاد تھی ، وہ تری یاد تھی

اپنے بارے کبھی سوچتے تاج ہم بھی پہ مجبور تھے
جس نے مجنوں کیا ایک افتاد تھی ، وہ تری یاد تھی

Rate it:
Views: 364
17 May, 2013
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets