وہ تیرا آنکھ بھر کے مجھے دیکھنا
وہ تیرا دیکھنا ہی کمال تھا
میری جستجو کے احساس پر
تیرا لمس بھی تو بے مثال تھا
میرے سارے جزبوں کی دلکشی
تیرے آشیاں پہ آ کے سمٹ گئی
گر میں رک نہ جاتا تیری طرف
تو میری ہستی پہ پھر زوال تھا
تیرے حسن کی ساری تجلیاں
کیسے مجھ پہ ھو گئیں مہرباں
میرے دل کے نہاں خانوں میں
یہی چھپا ہوا اک سوال تھا
وہ جو چلتے چلتے تھے مل گئے
تھے میری چاھتوں کے سلسلے
جو تیرا سنگ نہ ملتا مجھے
تو پھر جینا میرا محال تھا