وہ جب میری
شاعری پڑھتی ہے
اسی گھڑی مجھے
فون کرتی ہے
پوچھتی ہے یہ جو
اشعار کہ گلدستے
بناتے رہتےہو
کسی خاص کی
نذر کرتےہو یا یوں
ہی دل بہلاتےرہتےہو
میں اسےکیسے
بتاؤں کہ وہی میری
ہر نظم کا عنوان ہے
میرےپیارکی شان ہے
میری محبت کی آن ہے
میرےدل کا ارمان ہے
میری ہستی کی پہچان ہے
میری سوچ میرادھیان ہے
میرےدل کی حکمران ہے
میری روح میری جان ہے