وہ جتنے مشہورہوتےگئے
اتنےہم سےدور ہوتےگئے
ان سےمراسم بڑھانےکہ بعد
ہم غموں سےچورہوتےگئے
جنہیں ہم دل کا قرار سمجھے
وہی میرےدل کا ناسورہوتےگئے
ہم انکساری سےکام لیتےرہے
وہ رفتہ رفتہ مغرور ہوتے گئے
باذوق لوگوں کی ثوبت میں رہ کر
ہم جیسےنادان ذی شعور ہوتے گئے