وہ جو عاشق بھی ہے شاعر بھی ندیم

Poet: NADEEM MURAD By: NADEEM MURAD, Karachi

زندگی پیار کا ارماں ہوگا
موت تو حاصلِ ساماں ہوگا

دیکھنے میں رخِ شاداں ہوگا
دل مگر شہرِ خموشاں ہوگا

حال کب یونہی پریشاں ہوگا
درد دل میں کوئی پنہاں ہوگا

چاہے ہنستے ہی کیا ہو رخصت
ایک آنسو سر ِ مژگاں ہوگا

یہ پھٹا کپڑا جو ہے چار گرہ
یہ تو عاشق کا گریباں ہوگا

لاکھ ہوں دشت و بیاباں رہ میں
اس کا گھر روضئہ رضواں ہوگا

تجھ سے ملنا ہے یہ ہے عزم مگر
لرزہ ء عمرِ گریزاں ہوگا

اس کا بچنا ہے بہت ہی مشکل
زخمیئ ناوکِ مژگاں ہوگا

وہ جو عاشق بھی ہے شاعر بھی ندیم
وہ غزلخواں شبِ ہجراں ہوگا

اس کو ڈھونڈو تو سہی آج ندیم
وہ چراغ ِ تہِ داماں ہوگا
 

Rate it:
Views: 1255
23 Feb, 2017