سمندر میں اتر جائیں گے ہم ، وہ ساتھ ہو گی
نہ مل پائے تو مر جائیں گے ہم ، وہ ساتھ ہو گی
اسے ہم کھینچ ہی لیں گے محبت میں کسی دن
اسے لے کر ہی گھر جائیں گے ہم ، وہ ساتھ ہو گی
ابھی آوارگی شوق تنہا ہے تو کب تک
کبھی ہوگا ، جدھر جائیں گے ہم ، وہ ساتھ ہو گی
یہ مشکل مرحلہ ہے پھر بھی اس دل کو یقیں ہے
یہاں سے بھی گزر جائیں گے ہم ، وہ ساتھ ہو گی
وہ ہم سے چھین لی جائے نہ ، یہ خطرہ تو ہوگا
ہر اک آہٹ پہ ڈر جائیں گے ہم ، وہ ساتھ ہو گی
بدل سکتی نہیں تصویر ِ ہستی جانتے ہیں
مگر کچھ رنگ بھر جائیں گے ہم ، وہ ساتھ ہو گی
پھر اس کے بعد سب کچھ چھوڑ دیں گے اے زمانے
قسم لے لو سدھر جائیں گے ہم ، وہ ساتھ ہو گی