وہ سدا درد و غم ہی کھاتا ہے
بوجھ جِیون کا جو اُٹھاتا ہے
زندگی کٹ ہی جا تی ہے اُن کی
جن سے کوئی نہیں نبھاتا ہے
غور لہجے پہ کر کبھی اپنے
بات کا زخم خوں رُلاتا ہے
خواب آنکھوں میں مر ہی جاتے ہیں
جب نظر جاں تُو کم ہی آتا ہے
جائے گا تجھ سے وہ بِچھڑ اک دن
دل بِچھڑ جانے سے ڈراتا ہے
کون ہوگا وہاں ہمارے سوا
جو نیا تُو جہاں بناتا ہے
بعد مدت کے وہ ملا وشمہ
دیکھ کر مجھ کو ہنستا جاتا ہے