وہ شخص مفرور ھے اسکی سزا ھے باقی

Poet: ا ے ایس عار ف By: ا ے ایس عار ف, Mississauga

تشنہ لبی ھے اور سلسلہ وفا ھے باقی
بچھڑ ے صنم سےابھی اظہار مدعا ھے باقیf

غم فراق ھے غم دوراں یا غم حیات
دل حزیں کو یہ احساس نہ رھا ھے باقی

جرم کر کے کوئی کس طرح چھپ جائے
وہ شخص مفرور ھے اسکی سزا ھے باقی

تم نے دیکھی ھے صبر کی انتہاء میری
دل کے خانوں میں کہیں بد دعا ھے باقی

کرب اور سہنے کی نا رھی ھے سکت
دیکھئے اب تو رب کا اشارہ ھے باقی

میر ے دیار کو کس کی نظر لگی آخر
گلستاں میں سہمی ھوئی صبا ھے باقی

چلو مانگ کے ستاروں کو ڈھونڈھ کر لے آئیں
اس دلہن کے ھاتھوں میں ابھی حنا ھے باقی

اجاڑنے میں یہاں مشغول ھیں سبھی عارف
خواب و خیال کا ایک چمن رھ گیا ھے باقی
 

Rate it:
Views: 475
02 Aug, 2013