وہ میرے بن ادھورا رہے گا اک پیاسا سمندر ہے وہ اک خواب کا شہر ہے وہ میری آس کا ہے منتظر خود سے ہی الجہا ہوا وہ بے ترتیب سا بکھرا ہوا وہ رنگوں سے سہما سہما وہ بادل میرے شہر کا بن کھلے مر جھا جائے گا میرے بنا وہ ادھورا رہ جائے گا