وہ میرے سپنوں میں آکر گزر جاتےہیں کوئی نیا الزام ہمارے سردھر جاتے ہیں جب ان کےدل کا موسم خوشگوارہوتا ہے پھر پیاری سی نظم میری نذر کرجاتےہیں کبھی ہم بھی ان کے سپنوں میں جاتےہیں کیا بتائیں ہر بار ہو کےدیدہ تر آتے ہیں