وہ میرےقدم سےقدم ملا کے چلتا ہے
الفت کی راہ میں ہم سفر بنا کےچلتاہے
اس کی بےبسی مجھ سےدیکھی نہیں جاتی
جب وہ اپنے پاؤں کےچھالےچھپاکےچلتاہے
چہرےسےدل کی حالت عیاں نہ ہونےپائے
اسی لیےتو میرا یار مسکرا کےچلتا ہے
وہ کب کا تھک ہار کر کہیں بیٹھ گیاہوتا
جتنا بھی چلتاہےساتھ میری دعاکےچلتاہے
اس کا حوصلہ دیکھ کرمجھےرشک آتاہے
اب وہ مجھ سےقدم آگےبڑھا کےچلتا ہے