وہ نکل جائے مرے دل سے تو باقی کیا ہے

Poet: Azharm By: Azharm, Doha

وہ نکل جائے مرے دل سے تو باقی کیا ہے
اور بنا مے کے یہ ساغر ترا ساقی کیا ہے

خلوتوں میں بھی ہے جب ساتھ میسر اُس کا
خود پہ طاری جو یہ رکھی ہے فراقی کیا ہے

ایک اُمت کا وہ دیتے ہیں بھلا درس مجھے
پوچھتے پھر ہیں کہ یمنی ہو عراقی؟ کیا ہے؟

باندھ رکھتا ہے تو اخلاق ضوابط سے ہمیں
بد خصالوں کو یہ دستور وفاقی کیا ہے

وحشیو تُم سا ہی اظہر جو کبھی بن جائے
پھر خردمند ہے کیا اور مراقی کیا ہے؟
 

Rate it:
Views: 632
06 Mar, 2014