سیج سجی ہو گلابوں کی وہ پیار کی حسیں رات ہو
ہاتھوں میں ہو ساجن ہاتھ تیرا وہ بہکے بہکے جذبات ہو.
مدھم مدھم ستاروں کی روشنی ہمارے خمیے کے باہر ہو
چاند بھی کچھ دیر چھپ جائے ایسی دلنشیں وہ ملاقات ہو.
وہ رات ختم نا ہو صدیوں تک چلتی رہے
وقت بھی ہم واری جائے ایسے وہ لمحات ہو
خوشبوں تیری محبت کی میری سانسوں میں رچ بس جائے
میری ذات پہ وہ تیرے پیار کی ایسی انمول سوغات ہو