وہ کر کے مجھے پریشان چلے گئے
دل میں جتنے تھے ارمان چلے گئے
جو آئے تھےگلشن میں بہار بن کر
کر کہ میرا چمن ویران چلے گئے
بھلے دنوں کہ جو لوگ ساتھی تھے
برے وقت میں وہی مہربان چلے گئے
جوزندگی میں آئے تھے خوشیاں لے کر
مجھےرنج والم دے کر وہ مہمان چلے گئے
جو روح میں بسےتھےزندگی کی صورت
وہی کر کے اصغر کو بےجان چلےگئے