وہ یہ سمجھے كہ ہم بھی ٹھكانے لگے
Poet: Dr. Masood Mehmood Khan By: Dr. Masood Mehmood Khan, Perth, Australiaہم تكلف میں جو مسکرانے لگے
وہ یہ سمجھے كہ ہم بھی ٹھكانے لگے
اپنی عادت ہے بس پیار سے بولنا
كیوں انھیں شک ہوا ہم منانے لگے
ان كی آمد میں تاخیر تھی چار پل
كیا كہیں چار پل تو زمانے لگے
پیار كا ان كے دل كو یقیں ہو گیا
اب وہ رستے میں كانٹے بچھا نے لگے
حسن كی شان میں ایسی گستاخیاں
ان كی محفل میں ہم گنگنا نے لگے
ایک تصویرِ دِل دِل میں جب سے سجی
گھر كے دیوارو در جگمگا نے لگے
اک نظارے كی نظریں نظر یوں ہو ئیں
سارے موسم ہمیں پھر سہا نے لگے
ان كے آنچل كا جادو عجب چل گیا
جاگتے میں ہمیں خواب آ نے لگے
كچھ انھیں بھی وفا كا یقیں ہو چلا
لوگ رستے میں ہم كو ستا نے لگے
حسن كے سامنے لرزاں اندام ہیں
تیر كیا خا ك ا پنا نشا نے لگے
سب سمجھتے ہیں مسعود كی شوخیاں
آنسوؤں سے وہ شمع بجھا نے لگے
More Love / Romantic Poetry






