ملا کر مجھ سےآنکھیں اس نےیہ ارشاد کیا
جا خوشی مناہم نےآنکھوں میں تجھےآبادکیا
کہازندگی بھر وہ انساں نہ کبھی سنبھل سکا
سارے حسینوں نےمل کرجسے برباد کیا
زلف کےاسیر کی جیتےجی رہائی نہ ہوئی
موت نے اس مرض سےاسےآزاد کیا
آخری وقت بھی عیادت کوکوئی نہ آیا
نہ اسے ہچکی آئی نہ کسی نےیادکیا