ٹوٹ کر بکھر گئے پھول محبت کے زور سے
نہ کیا شکوہ پھر بھی چمن نے ویرانیوں کا
نہ تھا احساس کہ کوئی گھر ویراں ہو جائے گا
نہ فکر تھا انہیں اپنی مدہوش جوانیون کا
کتنے دیوانہ تھے کہ خاک میں خاک ہو گئے
کوئی جان سکا نہ قصہ ان کی کہانیوں کا
ہو سچی محبت تو جواں رہتے ہیں ارماں
مشکل میں بھی سہارا دیتی ہے آسانیوں کا
وہ واپس نہیں آئے جو کہہ گئے انتظار کرنا
کیا ذکر کروں میں خالد ان کی مہربانیوں کا