ٹوٹ کر بھی ٹوٹ نہ پائے

Poet: UA By: UA, Lahore

خواب ٹوٹ کر بھی ٹوٹ نہ پائے
روٹھ کر بھی وہ روٹھ نہ پائے

وہ جو اپنے نصیب میں نہ ہوئے
ان سے دامن چھوٹ نہ پائے
ٹوٹ کر بھی ٹوٹ نہ پائے

اے فلک تیرا زور بھی نہ چلا
یہ مقدر ہی پھوٹ نہ پائے
ٹوٹ کر بھی ٹوٹ نہ پائے

اس کی رحمت پہ یقیں قائم تھا
ٹوٹتے کیسے ٹوٹ نہ پائے
روٹھ کر بھی وہ روٹھ نہ پائے

خواب ٹوٹ کر بھی ٹوٹ نہ پائے
وہ روٹھ کر بھی روٹھ نہ پائے
 

Rate it:
Views: 549
10 May, 2010