ٹھوکر
Poet: Om Krishan Rahat By: Asif Bin Muhammad, dil seٹھوکر جہاں لگی وہ سنبھلنے کا تھا مقام
 ہم اس کو اتفاق ہی گردانتے رہے
 
 تو ميری التجا پہ خفا اس قدر نہ ہو
 تيری جبيں سے اٹھ نہ سکے گا شکن کو بوجھ
 
 کيوں شفق کو شفق نہ سمجھا جائے
 کيوں تمناؤں کا لہو کہيے
 
 اک پردہ حائل نے بچھا رکھا ہے اس کو
 عرياں ہوا گر حسن تو آئينہ پگھل جائے گا
 
 کہتے ہيں وہ گوہر ناياب عنقا ہوگيا
 سنتےہيں اشک ندامات بھی تھا انسانوں کے پاس
 
 تمہاري ياد کا يہ سلسلہ معاذ اللہ
 ذرا سا فاصلہ اشکوں کے درمياں نہ ملا
 
 کچھ تو انساں نے پسارا ہے بہت پائے طلب
 اور کچھ سائے سمٹتے گئے ديواروں کے
 
 تيرے اصلی روپ سے سب گھبرائيں گے
 اس نگری ميں راحت بھيس بدل کر چل
 
 ميراث ہی اس کی ہو يہ خانہ دل جيسے
 خواہش نے میرے دل ميں يوں پاؤں پسارے ہيں
More Love / Romantic Poetry







