تیرے سوا کوئی پڑھ نا سکے
آنکھوں میں کیسے تحریر لیے گھومتی ہوں
کس موڑ پے لے آئی ہیں زندگی مجھے
جہاں غموں میں خوشیوں کی راہ ڈھونڈتی ہوں
وہ میرا ہیں ، تو پھر میرا کیوں نہیں رہتا
پاس بیٹھا ہیں ، پر ُاس کے پاس جانے کے الفاظ ڈھونڈتی ہوں
قدم تو چلتے ہیں صرف ُاس کی تلاش میں لکی
وہ کس راہ پے تھامے گا میرا ہاتھ ، ُاس راہ کا پتہ ڈھونڈتی ہوں
محبت کیا وہ کرتا ہیں مجھے سے پھر کیوں
میں ُاس کی آنکھوں میں اپنا عکس ڈھونڈتی ہوں
اک پل تجھ سے جدائی کا سوچ لوں تو جان نکل جاتی ہے
میں اپنی حیات کے لیے تیری ذات ڈھونڈتی ہوں
بہت مشکل سے سبھلی ہوں ، اب کی بار نہ چھوڑ کر چلے جانا
سن لو ! تنہا ہو کر میں مرنے کے راہ ڈھونڈتی ہوں
دعاوں تو ہوتی ہیں قبول لکی
میں اپنی ہر دعا میں قبولیت خدا ڈھونڈتی ہوں