پاس ھوتے تو کوئی شرارت کرتے

Poet: MZ By: MZ, karachi

پاس ھوتے تو کوئی شرارت کرتے
تجھے لے کر بانھوں میں محبت کرتے

دیکھتے تیری آنکھوں میں نیند کا خمار
اپنی کھوئی ھوئی نیندوں کی شکایت کرتے

تیری آنکھوں میں اپنا عکس ڈھونڈتے
خود سے بھی زیادہ تجھے چاہا کرتے

اک دل ھی تھا وہ بھی تیرے پاس ھے
رات بھر جاگ کر کسی کی حفاظت کرتے

میرے مزہب میں شرک حرام ھے ورنہ
دل و جان سے تیری عبادت کرتے

Rate it:
Views: 968
14 May, 2011