پتوں کا گرنا دیکھ کے مسکراتے ہیں
ہر شاخ اپنی کہانی سناتے ہیں
خود کو آزاد کہتے ہیں یہ موسم
اور زنجیروں میں خود کو جھگڑ جاتے ہیں
ہم بھی ان پتوں کی طرح ہی ہے جانِد
سب کچھ چھوڑ کے مٹی میں مل جاتے ہیں
گرتے ہوئے پتوں کی بات مت کرو تم
یہ گر کے بھی سب کو رنگ دکھاتے ہیں
موت کو آتے ہے خود ہی لگانے یہ گلے
یہ پتے بھی اپنے وعدے نبھاتے ہیں