یہ کس لئے ہے تو اتنی اداس ہے وشمہ
پہن لیا ہے جو کالا لباس ہے وشمہ
وطن سے دور کھلائے ہیں یہ چمن کتنے
پرائے دیس میں کیسی یہ آس ہے وشمہ
دیار غیر میں گو دور ہیں سبھی اپنے
بنے ہوئے ہیں سراپا سپاس ہے وشمہ
مکیں مکاں میں نہ ہوگا تو پھر کہاں ہوگا
یہیں کہیں ہے ترے آس پاس ہے وشمہ
کمی تو کوئی نہیں اجنبی سے دیس میں ،پر
پرائے دیس میں کیسی یہ آس ہے وشمہ
وہ قربتوں کا زمانہ تو کب کا بیت گیا
مجھے تو بھول گیا روشناس ہے وشمہ
سنوارتے تو مقدر بھی کس طرح وشمہ
تجھے بھی زندگی آئی نہ راس ہے وشمہ