ہوا پردیس میں آ کر جو احساس زیاں پیدا چلو کچھ تو دیا مجھ کو میری نقل مکانی نے چھپا کے راز ہم خوش تھے کہ تو نے معتبر جانا مگر دکھ ہے کہ ہم کو مار ڈالا راز دانی نے