حسن تیرا صبح کا آنچل
چاند تیرا دیوانہ
بکھریں موتی شام سویرے
دیتے ہوئے نذرانہ
نرم و نازک
پھول اور کلیاں
حسن تیرے کا زیور
سرمئی بادل
سدھ بدھ بھولے
انداز تیرا مستانہ
جھلمل جھرنے
بہتے چشمے
روپ تیرے میں پاگل
ہر قطرہ بارش کا جھومے
بن کے تیرا پروانہ