پری زاد
Poet: مونا شہزاد By: Mona Shehzad, Calgaryپهر رات بهر زمین خواب کا سفر تھا
ساته میرے اک وہی پری زاد سا تھا
رنگ پڑه گئے تھے ماند سبهی
کچھ ایسا انوکھا اس کا جمال سا تھا
خواہشوں کا میلہ لگا تها دور کہیں
وہ اس میں بھی سربلند کچھ تنہا سا تھا
سانسیں رک سی گئی تھیں میری
اس سے جدائی کا خیال ہی کچھ ایسا محال سا تھا
اور تسبیح کے دانے پهیر رہی تھی میں
ہر دانے پر نام اسی کا کنده سا تھا
یہ آتش عشق کی ہےتپش یا اس کی بے اعتنائی کی
مجھے آجتک اس کا ہی ادراک ہوا نہ تھا
More Love / Romantic Poetry






