Add Poetry

پلکوں پہ خواب ٹہرنے ہی تھے

Poet: Maria Riaz Ghouri By: Maria Ghouri, HarooNAbd

پلکوں پہ خواب ٹہرنے ہی تھے
دیپ یادوں کے جلنے ہی تھے

مجھے یقیقں تھا اپنی رفاقت پہ
تیری انا کے بت بکھرنے ہی تھے

میری دعا میں بہت اثر ہے
چراغ جدائی کے بجھنے ہی تھے

جو آنکھیں مسکرانا بھول گئی تھی
ان میں فتح کے موسم مسکرانے ہی تھے

ہمیں دوبارہ ساتھ دیکھکر
دل لوگوں کے جلنے ہی تھے

میری محبت میں بہت طاقت ہے
تجھے سامنے میرے گھٹنے ٹیکنے ہی تھے

آج سے میں ملکہ اور تم غلام ٹہرے
نخرے تو اب تجھے میرے اٹھانے ہی تھے

ایسے نا دوں گی اب کی بار اپنا دل
تنہائی کے سائے چہرے سے مٹانے ہی تھے
 

Rate it:
Views: 342
03 Jun, 2013
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets