پلکوں پہ خواب ٹہرنے ہی تھے
Poet: Maria Riaz Ghouri By: Maria Ghouri, HarooNAbdپلکوں پہ خواب ٹہرنے ہی تھے
دیپ یادوں کے جلنے ہی تھے
مجھے یقیقں تھا اپنی رفاقت پہ
تیری انا کے بت بکھرنے ہی تھے
میری دعا میں بہت اثر ہے
چراغ جدائی کے بجھنے ہی تھے
جو آنکھیں مسکرانا بھول گئی تھی
ان میں فتح کے موسم مسکرانے ہی تھے
ہمیں دوبارہ ساتھ دیکھکر
دل لوگوں کے جلنے ہی تھے
میری محبت میں بہت طاقت ہے
تجھے سامنے میرے گھٹنے ٹیکنے ہی تھے
آج سے میں ملکہ اور تم غلام ٹہرے
نخرے تو اب تجھے میرے اٹھانے ہی تھے
ایسے نا دوں گی اب کی بار اپنا دل
تنہائی کے سائے چہرے سے مٹانے ہی تھے
More Love / Romantic Poetry






