پوشاک بدل رھا ھے
Poet: SHABEEB HASHMI By: SHABEEB HASHMI, Al-Khobar KSAانسان اپنے اقدار کی پوشاک بدل رھا ھے
جس مٹی میں تھا خمیر وہ خاک بدل رھا ھے
اب شہروں میں بھی جھونپڑیوں کا زمانہ آ گیا
یوں نکل کر اپنی گلیوں سے املاک بدل رھا ھے
بھوک اور افلاس میں اب سسک رھے ہیں لوگ
یوں ماس نوچ کے ایکدوسرے کا خوراک بدل رھا ھے
گرا دیں ہیں سب دیواریں لوگوں کے مکانوں کی
زمیں کو بھی تنگ کر کے افلاک بدل رھا ھے
اک دوسرے پر تھا بھروسہ اور دل میں تھا یقین
اب کر کے دھوکے بازیاں ادراک بدل رھا ھے
More General Poetry






