پھر تیرا خواب نگاہوں میں سجایا جائے
پھر تیری یاد کو سینے میں بسایا جائے
تیرے آنے کی خبر کے آنے سے پہلے
تیری راہوں میں ان پلکوں کو بچھایا جائے
اپنے دل نے جو انتہا کی خوشی پائی ہے
میرے ہمراہی اس خوشی کو منایا جائے
انتہا کی جو خوشی دل کو نصیبوں سے ملی
کس لئے کیوں نہ اس خوشی کو منایا جائے
تمہاری باتیں سنیں ہم ہمہ تن گوش ہو کے
عہدِ رفتہ کو چلو پھر سے بلایا جائے
ہم سنائیں تمہیں قصہء حالِ دل تمام
جز تمہارے جو کسی کو نہ سنایا جائے
ہم ہیں خوش بخت کے تمہارا ساتھ پایا ہے
عمر بھر چاہتے ہیں یہ ساتھ نبھایا جائے
عظمٰی ہم کیوں بھلا مسرور رہا کرتے ہیں
سوچتے ہیں یہ راز سب کو بتایا جائے