پھر دسمبر لوٹ آیا

Poet: Gulshad lasi By: Hussain jamot, Lasbela Uthal

پھر دسمبر لوٹ آیا پھر دسمبر لوٹ آیا
یادتیری ساتھ لایا پھر دسمبر لوٹ آیا

پاس میرے بیٹھ کر تیرا کئی پل بات کرنا
اور تیرا مجھ کو چھوناتو کبھی زانوں پہ سونا
آج بے حد یاد آیا پھر دسمبر لوٹ آیا

اپنی چادر میں مجھے تونے لپیٹ لیا تھا جاناں
کچھ گھڑی کو اپنی سانسوں میں سمیٹ لیا تھا جاناں
مجھ کو رگ رگ میں سمایا پھر دسمبر لوٹ آیا

عہد بھی لیتی رہی مجھ سے قسم بھی کھائی تُونے
ہاں بتانا پھر کہاں تک جان وہ نبھائی تُو نے
خوب مجھ سے ہے نبھایا پھر دسمبر لوٹ آیا

لوٹ آتا ہے نیاغم لے کے اکثر یہ دمسبر
پیش کرتا ہے پُرانے وہی منظر یہ دسمبر
کیا صلہ گلشادپایا پھر دسمبر لوٹ آیا

Rate it:
Views: 1350
13 Dec, 2011