پھر سردیوں کی خنک ہوا چلنے لگی ہے
Poet: muhammad nawaz By: muhammad nawaz, sangla hillچندا کے گرد نور کا ہالہ ہے آجکل
مشکل سے بڑی دل کو سنبھالا ہے آجکل
رنگت اڑی ہوئی ہے تقابل کے خوف سے
پھولوں کو تیرے حسن سے پالا ہے آجکل
لگتا ہے پھر بہار تیری راہگزر میں ہے
پاؤں میں میرے پھر وہی چھالا ہے آجکل
ان وصل کے لمحات کو خود میں سمیٹ لو
سوچوں کو آرزوؤں نے ٹالا ہے آجکل
ہیں ساتھ میرے اب بھی وہی خود فریبیاں
غم کو حسیں خیال میں ڈھالا ہے آجکل
لگتا ہے کسی لب سے کھلی پھر حقانیت
ہر ہاتھ میں اک زہر کا پیالہ ہے آجکل
پھر سردیوں کی خنک ہوا چلنے لگی ہے
ہر سانس تیری یاد کی مالا ہے آجکل
More Love / Romantic Poetry






