پھر سے کروں محبت نہ بابا نہ

Poet: NEHAL GILL By: NEHAL, Gujranwala

پھر سے کروں محبت نہ بابا نہ
پھر سے تری چاہت نہ بابا نہ

بال بال بچے محبت میں جا کے
دوبارہ وہی ہمت نہ بابا نہ

تجھے پا کے بھی غمزدہ میں رہا
اب جو تری ضرورت نہ بابا نہ

پھول کانٹوں سے بھی زہریلے
گلاب کی مجھے حسرت نہ بابا نہ

اور نہ کوئی غم اب دینا مجھے
مجھ میں اور طاقت نہ بابا نہ

دل کو سزا ملی محبت کرنے پے
آئے وہی پھر قیامت نہ بابا نہ

اب نہ جھوٹا پیار دکھاؤ مجھے
دیکھ لو میری حالت نہ بابا نہ

محبت کی حقیقت یہ ہے نہالؔ جی
بھیڑ میں اِک خلوت نہ بابا نہ

Rate it:
Views: 410
12 Jan, 2014