پھر یوں ہوا کہ زندگی لہروں میں بہہ گئی
Poet: RANA FAISAL MEHMOOD By: rana faisal mehmood, Nankanasahibپھر یوں ہوا کہ زندگی لہروں میں بہہ گئی
وہ جاتے جاتے بات ہی کچھ ایسی کہ گئی
وہ جس کو میں وفا کا تھا پیکر سمجھ رہا
سوچا نہ تھا کہ نکلے گی وہ ایسی بے وفا
کہنے لگی کہ ساتھ تیرا چھورتی ہوں میں
رشتہ جو تم نے جورا تھا وہ توڑتی ہوں میں
پوچھا جو اس سے میں نے کہ کیا ہے میری خطا
ایسابھی کیا ہے جرم کہ اتنی بری سزا۔
میرے کسی سوال کا وہ بن دئیے جواب
کہنے لگی کہ چھور دو پانے کے مجھکو خواب
پھریوں ہوا کہ راستے اپنے ہوئے جدا
اس نے میری وفاؤں کا ہے یہ صلہ دیا
باتوں سے مجھکو فیصل وہ پریشان کر گئی
اک پل میں میری زندگی ویران کر گئی
More Love / Romantic Poetry






