باد صبا چلی
پتوں کا ہوا شور
شبنم کے مو تیوں سے
گل نے وضو کیا
تتلی نے کونپلوں کے
کانوں میں کچھ کہا
کوئل نے سوز دل سے
نغمہ سا اک پڑھا
سورج کی شعاؤں نے
دھرتی کو آ کے چوما
نہ میں نے کچھ کہا
نہ اس نے کچھ کہا
اور دو دلوں کا بندھن
آنکھوں میں طے ہوا