عمر کی بے شمار گلیوں میں کچھ تو روشن تھے راستے لیکن تنگ تاریک موڑ بھی آئے یاد بس وہ مقام ہے مجھ کو ہاں جہاں بے سبب رکا تھا میں پھر ملاقات ہوگئی تم سے