پیاری

Poet: احمد فراز By: jawad Ahmed, karachi

ہر ایک بات نہ کیوں ہماری زہر سی لگے
کہ ہم کو دستِ زمانہ سے زخم کاری لگے

اُداسیاں ہوں مُسلسل تو دِل نہیں روتا
ہوں کبھی کبھی تو یہ کیفیت بھی پیاری لگے

بَس ایک ہی شب ہے فِراقِ یار ' مگر
کوئی گُذارنے بیٹھے تو عمر ساری لگے

ہمارے پاس بھی بیٹھؤ بَس اِتنا چاہتے ہیں
ہمارے ساتھ گر طبیعت....تُمھاری لگے

Rate it:
Views: 436
25 Feb, 2016