دل کو میرے چیں و قرار لوٹا دو
جسے کہتے ہیں پیار وہ پیار لوٹا دو
جو کبھی تم پر تھا خود سے ذیادہ
وہ بھروسہ وہ یقیں وہ اعتبار لوٹا دو
پھر نہ مانگیں گے کبھی وفاؤن کا صلہ
بس ایک بار مانگا ھے ایک بار لوٹا دو
تم سے وابسط ہیں دل کو امیدیں بڑیں
دل سے مانگا ھے اپنے ملہار لوٹا دو
پھر نہ لوٹ آئینگے کبھی در پے تیرے
صدقہ جاں کر سہی اپنا پیار لوٹا دو
بھلا ہو تیرا اے مفت دینے والے
اے کاش اگر دل کی دنیا سنسار لوٹا دو