یاد کرتی ہوں اس کا نام سنو
اور مجھکو نہیں ہے کام سنو
آج تک مجھکو بھول پائی نہیں
وہ ملن کی حسین شام سنو
خواہش نفس سے ہے دور بہت
پیار میرا نہیں ہے عام سنو
اس کی خاطر میں شعر کہتی ہوں
اس کی خاطر ہے یہ کلام سنو
مجھکو عزت سے تم نے دیکھا ہے
جھک کے کرتی ہوں میں سلام سنو
چاہتی ہوں تمہارے دل میں کروں
عمر بھر کے لئے قیام سنو
آج سارہ کا دل بہل جائے
آج بھیجو کوئی پیام سنو