اے دوست پیار کی بات نہ کر
خراب میرے دن رات نہ کر
کبھی فون پہ بات کر لیا کرو
مجھ سے بے شک ملاقات نہ کر
وہ ان کا عادی نہ ہو جائے
تحفوں کی یوں بہتات نہ کر
کسی کی دل آزاری کر کے
مجروح اس کے جذبات نہ کر
اصغر جیسےغریب سے پیارکر کے
اس طرح برے اپنے حالات نہ کر