پیار کی منزلیں

Poet: Jamil Hashmi By: jamil Hashmi, Rawalpindi

ابھی پیار کی منزلیں باقی ہیں
اس سے اظہار کی منزلیں باقی ہیں

کھو گیا ہے کہیں وہ راستوں پر
اسے پانے کی وسعتیں باقی ہیں

چھا گیا ہے میرے تصور میں اسطرح
اسے دیکھنے کی سعتیں باقی ہیں

دے گیا ہے وہ داغ جدائی مگر
اس سے ملنے کی چاہتیں باقی ہیں

Rate it:
Views: 544
15 Apr, 2011