چاندنی راتوں میں جب تو ہم کلام ہوتا ہے
تیرے ہونٹوں پراک جام ہوتا ہے
شاعروں نے لکھی غزل تیری باتوں سے
ہر بزم میں تیرا چرچا عام ہوتا ہے
دل کی بات نظروں سے بیان ہو جاتی ہے
تیرا دیکھنا بھی اک انعام ہوتا ہے
جھکا دیا ہےالفت نے تمھارے آگے
یہ گناہ سرزدہم سے سرشام ہوتا ہے