برسوں بعد برسوں پہلی بات یاد آگئی
وہ چاندنی راتوں کی ملاقات یاد آگئی
تاریکیوں کے قافلے لوٹنے کیلئے
آنگن میں چاند اترا وہ رات یاد آگئی
جو تم ملے اداسیوں کے سائے گم ہوئے
حبس اور تپش میں ہوئی برسات یاد آگئی
وہ میرے ساتھ اور ہم ان کے ساتھ جو چلے
ہمارے ساتھ چلی پھولوں کی بارات یاد آگئی
عظمٰی یہ قصہ ہم نے پہلے بھی سنا ہے
ہاں تم نے ہی کہی تھی یہ بات یاد آگئی