Add Poetry

چاندنی رات میں شانوں سے ڈھلکتی چادر

Poet: صابر دت By: ایاز, Rawalpindi

چاندنی رات میں شانوں سے ڈھلکتی چادر
جسم ہے یا کوئی شمشیر نکل آئی ہے

مدتوں بعد اٹھائے تھے پرانے کاغذ
ساتھ تیرے مری تصویر نکل آئی ہے

کہکشاں دیکھ کے اکثر یہ خیال آتا ہے
تیری پازیب سے زنجیر نکل آئی ہے

صحن گلشن میں مہکتے ہوئے پھولوں کی قطار
تیرے خط سے کوئی تحریر نکل آئی ہے

چاند کا روپ تو رانجھے کی نظر مانگے ہے
رین ڈولی سے کوئی ہیر نکل آئی ہے

Rate it:
Views: 409
12 Feb, 2022
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets