چاند کو چھونے کی آرزو تھی
چاند پر اتر کے ہم نے دیکھ لیا
اب دھرتی چاند نظر آتی ہے
چاند کی زمین سے ہم نے دیکھ لیا
دل کو قرار نہ یہاں نہ وہاں
جی بھی لیا مر کے بھی دیکھ لیا
وقت سدا ایک سا نہیں رہتا
وقت کی نبض پر ہاتھ رکھ کےہم نے دیکھ لیا
کالے بالوں میں چاندی آ گئی ہے
جوانی کی دہلیز پر بڑھاپے کو ہم نے دیکھ لیا