چاہا ہے عجب ڈھنگ سے چاہت بھی عجب ہے
Poet: بانو صایمہ By: مصدق رفیق, Karachiچاہا ہے عجب ڈھنگ سے چاہت بھی عجب ہے
 محبوب عجب ہے یہ محبت بھی عجب ہے
 
 پلو مرا تھاما ہے کئی بار خرد نے
 پر ان دنوں جذبوں کی بغاوت بھی عجب ہے
 
 جکڑا ہے تری یاد نے افکار کو میرے
 ہمدم ترے جذبات میں شدت بھی عجب ہے
 
 قربت کے حسیں پھول مری روح پہ وارے
 کیا خوب سخی ہے یہ سخاوت بھی عجب ہے
 
 اک عارض گل پر جما شبنم سا وہ قطرہ
 کرنوں سے ذرا قبل رفاقت بھی عجب ہے
 
 لہجہ ترا دہکا ہوا لگتا ہے غضب کا
 غصے بھرے لہجے میں حرارت بھی عجب ہے
 
 چہرہ ترا تپتا ہوا دکھتا ہے تپش سے
 مستی بھرے نینوں میں شرارت بھی عجب ہے
 
 بازی کبھی ہاری نہیں ظالم نے انا کی
 چالیں بھی عجب اس کی سیاست بھی عجب ہے
 
 خود قید وفا کاٹ کے دی اس کو رہائی
 بانوؔ یہ ترے دل کی عدالت بھی عجب ہے
  
More Love / Romantic Poetry






