کہا اس نے دسمبر کو کبھی جلتے ہوئے دیکھا ہے
کہا میں نے چاہت کی حدوں کو چھو کے دیکھا ہے
کہا اس نے کہ پورا چاند کتنا خوبصورت ہے
کہا میں نے کہ میں اکثر تیری تصویر تکتا ہوں
کہا اس نے میرے ساتھی بنائیں برف کا اک گھر
کہا میں نے دسمبر میں ہوائیں گنگناتی ہیں
کہا اس نے دسمبر کی چمکتی چاندنی دیکھی
کہا میں نے کہ تیرے بعد میں نے کچھھ نہیں دیکھا
کہا اس نے دسمبر میں تیری یادیں ستاتی ہیں
کہا میں نے مری جاناں محبت کب بچھڑتی ہے
کہا اس نے تیری یادیں جلاتی ہیں مرا آنچل
کہا میں نے دسمبر کو چلو پھر سے بلاتے ہیں